دنیا بھر میں ان کی 3،500 اقسام پائی جاتی
ہیں۔ مچھر کی زندگی چار ارتقائی مراحل پر مشتمل ہوتی ہے ۔ "انڈہ"
"لاروا" "پیوپا" اور مکمل مچھر۔ ان کی افزائش عموما جوہڑوں ،
تالابوں ، نالیوں ، یا پانی کی کسی بھی ذخیرے اور پودوں کے پتوں پر ہوتی ہے ۔ ان
کی زندگی کے پہلے تین مرحلے ایک سے دو ہفتے میں مکمل ہو جاتے ہیں ۔ مادہ مچھر ایک
ماہ تک زندہ رہ سکتی ہے مگر عام طور پر اس کی زندگی ایک سے دو ہفتے تک ہوتی ۔ ان
کی افزائش اور زندگی میں ماحول کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔
خوراک[ترمیم]
مچھروں کی اصل خوراک پھلوں پھولوں کا رس ہے ۔
خون کی ضرورت صرف مادہ مچھر کو ہوتی ہے ۔ انڈے دینے کے لئے مادہ مچھر کو فولاد اور
پروٹین کی ضرورت ہوتی جو یہ خون سے حاصل کرتی ہے ۔ خون حاصل کرنے کے بعد مادہ مچھر
آرام کرتی ہے جب تک کہ یہ خون ہضم نہ ہو جائے اور انڈے تیار نہ ہو جائیں ۔مچھروں کی
بعض اقسام مسلسل چار گھنٹے تک اڑ سکتی ہیں اور رات بھر میں یہ بارہ کلیومیٹر تک کا
سفر طے کر لیتے ہیں ۔ ان کی زیادہ اقسام گرم مرطوب علاقوں میں پائی جاتی ہیں جہاں
یہ سارا سال اپنی زندگی کا پہیہ چلاتے رہتے ہیں ۔ سرد موسم یہ اگرچہ غیر فعال ہو
جاتے ہیں مگر مکمل ختم نہیں ہوتے ۔
مؤجب امراض[ترمیم]
مچھر دنیا میں انسانوں کا سب سے بڑا قاتل ہے
۔ سالانہ اس سے متاثرہ افراد کی تعداد کروڑوں تک جا پہنچتی ہے اور ایک اندازے کے
مطابق ہر سال 20 لاکھ لوگ اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں ڈینگی بخار "پیلا بخار" اور ملیریا سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جن میں زیادہ
تعداد افریقی اور ایشائی لوگوں کی ہوتی ہے ۔ تاہم مچھر کا خون پینے کا عمل ایڈز
جیسی مہلک بیماری کا سبب نہیں بنتا ۔
No comments:
Post a Comment