پنسل کی آب
بیتی
میں ایک درخت کا حصہ تھا۔ ایک دن مجھے ایک لکڑ ہارے نے آ کر کاٹا اور مجھے کارخانے میں
لے گیا کارخانے میں مجھے میشنوں کے ذریعے میرے تختے بنائے گئے اور بڑھی نے میرے ٹکڑے کیئے۔ بڑھی نے ٹکڑوں
کو توڑ کر کیلوں کے ساتھ جوڑ کر پنسل کی شکل دی ۔اور میرے اوپر خوبصورتی سے مختلف رنگ کئے گئے
پھر تو میری شان ہی نرالی تھی ۔مجھے اور میرے اور ساتھیوں کو بڑی سی دکان میں رکھاگیا ۔روزانہ
پیارے پیارے بچے آتے اور مجھے خرید کر لے جاتے۔اب میں ان بچوں کے ساتھ بہت خوش
ہوں۔
|
No comments:
Post a Comment